درس قرآن بھی شروع کیا۔ اگر میں نہ ہوتی تب بھی درس قرآن ہوتا۔ یہ اسی کا اعجاز ہے کہ مجھے خیال آیا کہ میں فریضہ اقامت دین تو نہیں کررہی جب تک اجتماعیت نہ ہوگی یہ کام نہ ہوگا اللہ نے ہمت دی۔ الحمدللہ اب یہ سلسلہ چل رہا ہے
1989ءمیں شادی کے بعد کراچی سے خانپور آئی تو درس قرآن کا سلسلہ گھر سے شروع کردیا۔ ایک بہن نے کہا کہ یہ جو آپ درس دیتی ہیں‘ یہ تو ہر کوئی جانتا ہے‘ میں ایم اے اسلامیات میں پڑھ رہی ہوں ہمیں سب پتہ ہے۔ 19 سال عمر تھی۔ سلسلہ بند کردیا۔ پھر کبھی کبھار۔آخر آہستہ آہستہ درس بالکل ختم کردیا۔ آہستہ آہستہ گھر کی مصروفیات بڑھ گئیں۔ 1994ءمیں میرے ہاںدوسری بیٹی ہوئی۔ وہ بہت زیادہ بیمار رہتی تھی۔ لوگوں نے کہا کہ آپ کی بچی کو تھیلاسیمیا ہے۔ چیک اپ کے بعد معلوم ہوا کہ بلڈ لگا کرے گا۔ شروع میں تو بھائی رشتہ دار‘ دوست احباب دیتے رہے ۔پھر وقفہ کم ہوتا گیا۔ بلڈ ہر دفعہ ارینج کرنا مشکل ہوتا گیا۔ پھر فاطمہ سنٹر ملتان کے متعلق سنا‘ وہاں گئے‘ نام رجسٹر کروایا‘ ایک دفعہ بلڈ ہم سے لیتے‘ دو دفعہ خود لگاتے۔ ان کا سسٹم بہت اچھا ہے۔ مکمل بلڈ ٹیسٹ کرنے کے بعد وہ بلڈ لگاتے تھے۔ ہر پندرہ دن بعد لے کر جاتی۔ کبھی ہفتہ بعد بھی جانا پڑتا۔ میری امی جان اکثر کہتیں درس قرآن کا سلسلہ شروع کرو۔ اللہ پریشانی دور کرے گا۔ 1996ءمیں ایک میگزین میں دو انمول خزانے پڑھے جو قرآنی آیات پر مشتمل ہیں۔
انہیں ہر نماز کے بعد پڑھنا شروع کیا۔ درس قرآن بھی شروع کیا۔ اگر میں نہ ہوتی تب بھی درس قرآن ہوتا۔ یہ اسی کا اعجاز ہے کہ مجھے خیال آیا کہ میں فریضہ اقامت دین تو نہیں کررہی جب تک اجتماعیت نہ ہوگی یہ کام نہ ہوگا اللہ نے ہمت دی۔ الحمدللہ اب یہ سلسلہ چل رہا ہے میری ملتان جانے کی پریشانی اللہ نے دور کردی ہے۔ یہ قرآن کا اعجاز ہے اب مجھے گھر بیٹھے بلڈ مل جاتا ہے ملتان سے آتا ہے اور میں بیٹی کو گھر بیٹھے لگوالیتی ہوں۔
ہمارا عقیدہ ہے کہ قرآنی آیات شفاءبخش تاثیر رکھتی ہیںاور اس عقیدے میں بڑی صداقت ہے ظفراللہ خان صاحب مدیر اردو ڈائجسٹ نے ایک آنکھوں دیکھا واقعہ بیان کیا کہ ایک اسی سالہ خاتون کو موتیا بند کی شکایت ہوئی ڈاکٹروں نے آپریشن کا مشورہ دیا جو انہیں قبول نہ تھا۔ انہوں نے پورے یقین سے فَکَشَفنَا عَنکَ غِطَاءَکَ فَبَصَرُکَ الیَومَ حَدِید(ق ٓ22) کا وظیفہ شروع کیا۔ اللہ کا کرنا کچھ ایسا ہوا کہ مرض اسی ابتدائی سطح پر رک گیا اور وہ آنکھوں سے معذور ہونے سے بچ گئیں۔
٭ کراچی شہر کے علاقے میں جامع مسجد چہار منار کے قرب و جوار میں ایک بستی آباد ہے۔ اکثریت مزدور طبقے کی ہے لیکن یہاں ایمان کی پختگی میں لوگ اچھے خاصے آگے نکلے ہوئے ہیں۔ ایک مزدور کا واقعہ بڑا ہی ایمان افروز ہے۔ وہ ایک فیکٹری میں تقریباً تین سال سے مزدور تھا ایک دن کام کرتے ہوئے اس شخص کو ایک کالے سیاہ بچھو نے کاٹ لیا اور زہر پھیل رہا تھا ۔یہ شخص بالکل ان پڑھ تھا۔ صرف نماز پڑھنا آتی تھی جب اس نے دیکھا کہ بچھو کاٹ کر چلا گیا ہے اور کوئی شخص قریب بھی نہیں ہے اس شخص نے فوراً بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ پڑھ کر جہاں بچھو نے کاٹا تھا وہاں حصار ڈال دیا اللہ اکبر! ہوا ایسا کہ جب وہ شخص حصار ڈال چکا تو دیکھتا ہے کہ نہ وہاں زہر کا اثر ہے اور نہ ڈسنے کے نشانات ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں